meer taqi meer

اے آہ سرد عرصۂ محشر میں یخ جما
جلتا ہوں میں سنوں کہ جہنم ٹھٹھر گیا

کاکل میں نہیّں خط میں نہیں زلف میں نہیں
روز سیہ کے ساتھ مرا دل کدھر گیا

مفلس سو مر گیا نہ ہوا وصل یار کا
ہجراں میں اس کے جی بھی گیا اور زر گیا

تیری ہی رہگذر میں یہ جی جا رہا ہے شوخ
سنیو کہ میرؔ آج ہی کل میں گذر گی

Comments

Popular posts from this blog

پاک فوج , لبرلوں کی آنکھوں کا کانٹا